سید حسن نصر اللہ کی شہادت سے پوری امت مسلمہ کا نقصان ہوا ہے۔ ایک عمر راہ خدا میں جہاد کے بعد پاکیزہ روح کے ساتھ شہادت کی موت ان کو مبارک ہو۔ وہ آسمان مقاومت کا درخشندہ ستارہ، کامیاب کمانڈر اور اسلامی اخلاق کے پیکر تھے۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حزب اللہ میں قابلِ قدر کارنامے انجام دئیے۔
مقاومت کے حامی بخوبی جانتے ہیں کہ راہ خدا میں جہاد، شہادت پر منتہی ہوتا ہے۔ حزب اللہ نے پہلے دن سے ہی اپنے کمانڈروں، جوانوں اور حامیوں کو روح حسینی سے سرشار کیا ہے۔ الٰہی بندوں کی قربانی رائیگاں نہیں جاتی، بلکہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے فتح اور عاقبت بخیری عطا کرتا ہے۔
اس وقت صیہونی دشمنوں کی جانب سے حزب اللہ کے حوصلے پست کرنے کی مکروہ سازشوں کو ناکام بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ شہید اسلام و انسانیت حسن نصر اللہ کے ساتھ وفاداری صبر، استقامت، اللہ سے مدد طلبی اور اس پر اعتماد و توکل سے ہی ممکن ہے۔
صیہونی حکومت شہید ہنیہ پر حملے کے بعد اپنے اہداف میں ناکام ہوگئی تھی، اسی طرح شہید حسن نصر اللہ پر حملے کے بعد بھی دشمن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ دشمن صیہونی جنایت پر یقین رکھتے ہیں، تاہم اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام ہوں گے اور اللہ کے وعدے کے مطابق ان کی شکست یقینی ہے۔
ہم حزب اللہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور دشمن صیہونیوں کی خواہشات کے برعکس جہادی محاذ اور پرچمِ اسلام نہ صرف باقی رہے گا، بلکہ مزید بلند ہوگا۔
سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ نبرد جاری ہے اور صیہونی اسلام اور مسلمانوں کے دشمن اور انسانیت کے لیے خطرہ ہیں۔ ہم لبنانی اور فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مجاہدین کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑے ہیں، ہم ثابت قدم رہیں گے۔ شہداء کا مقدس خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی
28 ستمبر 2024