بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
ایرانی عزیز قوم!
فلسطین کے شجاع لیڈر اور برجستہ مجاہد جناب اسماعیل ہنیہ گزشتہ رات خالق حقیقی سے جا ملے اور مزاحمت کا عظیم محاذ سوگوار ہو گيا۔ مجرم اور دہشت گرد صیہونی حکومت نے ہمارے عزیز مہمان کو ہمارے گھر میں شہید کر دیا اور ہمیں عزادار بنا دیا، لیکن اس نے اپنے لیے بھی سخت سزا کی راہ ہموار کر لی۔
شہید ہنیہ برسوں سے ایک عزت مندانہ جنگ کے میدان میں اپنی جان کو اپنی ہتھیلیوں پر لیے ہوئے تھے اور شہادت کے لیے تیار تھے اور اس راہ میں انہوں نے اپنے بیٹوں اور اقرباء کی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ اُنھیں خدا کی راہ میں شہید ہونا اور خدا کے بندوں کو نجات دلانے سے خوف نہیں تھا، لیکن ہم اس تلخ اور سخت واقعے میں، جو اسلامی جمہوریہ کی حریم (حدود) میں انجام پایا ہے، ان کے خون کے انتقام کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔
میں امت مسلمہ، مزاحمتی محاذ اور فلسطین کی شجاع اور سرفراز قوم اور بالخصوص شہید ہنیہ اور ان کے ساتھ شہید ہونے والے ان کے ساتھی، کے خاندان اور لواحقین کی خدمت میں تعزیت عرض کرتا ہوں اور خداوندِ متعال سے ان کے درجات کی بلندی کی دعا کرتا ہوں۔
سید علی خامنہ ای
31 جولائی 2024 بمطابق 25 محرم الحرام 1446ھ