اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا داعِيَ اللهِ وَرَبّانِيَ آياتِهِ۔’’اے اللہ کی طرف دعوت دینے والے اور اس کی آیات کے عظیم عَالِم تجھ پر سلام ہو۔‘‘ تمام مسلمانوں کا اصل مہدویت (کے مسئلے) پر اتفاق ہے دیگر عَالَم کے لوگ بھی اپنے اپنے عقیدے کے مطابق آخری زمانے میں ایک نجات دہندے کے انتظار میں ہیں۔ ہم شیعوں کے عقیدے کی خصوصیت یہ ہے کہ تشیع میں اس حقیقت کو صرف ایک آرزو اور تخیُّلاتی عقیدے سے نکال کر ایک زندہ حقیقت میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ حقیقیت یہ ہے کہ اہلِ تشیع جب ’’مہدی موعود‘‘ اور اِس نجات دہندے کے انتظار کی بات کرتے ہیں تو صرف تخیُّلات میں غوطہ زنی نہیں کرتے، بلکہ ایک ایسی حقیقت کی جستجو کرتے ہیں جو اِس وقت موجود ہے۔ حجتِ خدا کی صورت میں لوگوں کے درمیان زندہ ہیں، لوگوں کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، لوگوں کو دیکھ رہے ہیں، ان کے ساتھ ہیں، ان کے درد اور تکلیف کو محسوس کرتے ہیں۔ مہدی موعود کے ظہور کا خوف اُن کو ہے جو انسانیت دشمن شیطانی طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں وہ اپنے تخت و تاج کے لیے اِس مہدی برحق کے ظہور اور وجود کو خطرہ سمجھتے ہیں جیسے کہ یہودیوں کے آلہ کار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اِس خطرے کا احساس برملا کیا۔

اِس بارے میں سیدِ مقاومت حسن نصر اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔

#ویڈیو #قائم #ظہور #امام_مہدی #قیام #حتمی #جزیرہ_نما_عرب #بیعت #مکہ #ظالم_بادشاہ #فاسد_ظالم #عدل_و_انصاف #تقدیر_الہی

کل ملاحظات: 28