واقعہ عاشورہ اور سید الشہداء امام حسین کی بے مثال و مظلومانہ قربانی فقط تاریخ کے اوراق کی زینت نہ بنی بلکہ یہ عظیم قربانی اسلام حقیقی یعنی اسلام محمدی کے لیے ایک نئی زندگی اور تا ابد جاودانگی کا سبب بنی. اس عظیم قربانی نے ایک عظیم کربلائی اور عاشورائی مکتب تشکیل دیا جو ہمیشہ انسانی معاشروں میں نئی روح پھونکنے کا سبب بنتا رہے گا. اس الہی مکتب نے ایسے جوانوں کی تربیت کی جو وقت کے فرعونوں اور نمرودوں کے مذموم و شیطانی عزائم کے مقابل ہمیشہ استقامت کی عملی مثال بنتے رہیں گے جو مادی لذات سے منہ موڑ کر شہادت کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں. اس عظیم قربانی نے ایسی ماوں کی تربیت کی جو الہی اہداف کے حصول کے لیے اپنے جوانوں کو اپنے لاڈلوں کو میدان کار زار بھیجنا اپنے لیے سعادت سمجھتی ہیں. سید مظلومان امام حسین علیہ السلام کی اس عظیم قربانی کی یاد یعنی مجالس عزا، سینہ زنی اور عزاداری اس عظیم الہی و حسینی انسان ساز مکتب کو زندہ رکھنے کا وسیلہ بیں. یہی عزاداری اور سینہ زنی تھی جس کی بدولت اسلامی انقلاب کا نور دنیا میں چمکا اور اس انقلاب کی بنیاد بنا. 15 خرداد (ایرانی مہینہ) جس میں انہی مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے ہزاروں شہادتیں دیں اور اپنے خون سے اس الہی انقلاب کی آبیاری کی جو کہ منجی عالم بشریت کے ظہور کا مقدمہ ہے.

اس بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے بیانات سننے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.

#ویڈیو #امام_خمینی #مجالس_سید_الشہداء #قیام #سینہ_زنی #نوحہ_خوانی #خون #طاقت #سید_مظلومان #مجالس_عزا #سوگواری #اظہار_مظلومیت #جوانوں_کی_تربیت #شہادت #ماوں_کی_تربیت #شہادت_پر_افتخار

کل ملاحظات: 16981