
جو شخص ایک کام کو صرف آخرت کے ثواب کے لیے کرتا ہے، چاہے وہ امام رضاؑ کی تعظیم کے لیے ہی کیوں نہ ہو، جب اُسے جنت میں وہ مقام عطا کر دیا جائے تو پھر اُس کے پاس کوئی اور جذبہ باقی نہیں رہتا؛ (کیونکہ) اُس نے امام رضاؑ سے اپنا سودا کر لیا، معاملہ تمام ہوا۔ ہم جنت میں چلے گئے اور سب ختم ہو گیا۔ اب امام رضاؑ کہاں ہیں؟ جہاں چاہیں ہوں؛ ہم تو صرف ثوابِ جنت کے لیے آئے تھے، لیکن جو شخص خود امام رضاؑ سے محبت کرتا ہو وہ کہتا ہے: اگر مجھے ستر برس آگ میں جلایا جائے تب بھی میں امام رضاؑ کے سائے سے اپنی نگاہ نہیں ہٹاؤں گا؛ (کیونکہ) وہ (امام رضاؑ) میری محبت ہیں؛ باقی سب جو کچھ بھی ہو، اُن (امام رضاؑ) کی راہ میں ہر عذاب شیرین اور گوارا ہے۔
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدیؒ
2 دسمبر 2019