
دشمن کو سب سے بڑا خوف، اضطراب اور پریشانی، اس عقیدے سے ہے جو خدا پر یقین کی بنیاد پر شہادت طلبی کا جذبہ ہے۔ تو پھر کیا کیا جائے؟ خدا نخواستہ، اگر ہم دشمن کی جگہ ہوتے تو ہم کیا کرتے؟ ہم لوگوں سے اس (شہادت طلبی کے جذبے) کو چھیننے کی کوشش کرتے اور جہاں تک ممکن ہوتا ہم پروپیگنڈے کے ذریعے یہ ظاہر کرتے کہ (شہادت طلبی) ایک قسم کا جنون ہے، ایک قسم کی غیر معمولی کیفیت ہے، ایک قسم کی بیماری ہے؛ پتہ نہیں کیا کیا کرتے۔… اور اس طرح اظہار کرتے کہ کم از کم کوئی اور (اس جذبے کی طرف) مائل نہ ہو اور یہ ایک بہت بڑی سازش ہے جو خاص طور پر انقلاب کے بعد مغربی آلہ کاروں نے شروع کی۔
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدیؒ
30 اکتوبر 2005