ظلم کے مقابلے میں خاموشی کی سزا

ایک قوم بعض اوقات برائی اور ظلم کے مقابلے میں برسوں تک خاموش رہتی ہے اور کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرتی، یہ بھی گناہ ہے، شاید یہ زیادہ مشکل (دشوار) گناہ ہو سکتا ہے؛ یہ وہی گناہ ہے جو عظیم نعمتوں کو برباد کر دیتا ہے، یہ وہی گناہ ہے جو گنہگار جماعتوں اور قوموں کے اوپر سخت آفات (مصائب) مسلط کر دیتا ہے۔ جس قوم نے تہران شہر میں کھڑے ہو کر شیخ فضل اللہ نوری جیسے عظیم مجتہد کو پھانسی کے تختے پر لٹکاتے دیکھا اور خاموش رہی، انہوں نے دیکھا کہ اگرچہ وہ (شیخ فضل اللہ نوری) تحریکِ مشروطہ کے بانیوں اور رہنماؤں میں سے ایک تھے، پھر بھی وہ انہیں تحریکِ مشروطہ کے برطانوی اور مغربی معاملے کا ساتھ نہ دینے کے جرم میں تحریکِ مشروطہ کے مخالف سمجھتے تھے۔

ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای
30 اکتوبر 2005