
اے قرآن و سنت کے فرزندو! تاریخ گواہی دیتی ہے کہ آپ نے سابقہ ہندوستان میں جس مقصد کے لیے بیش بہا قربانیاں دی تھیں وہ قیام پاکستان کا حصول اور پھر اس مملکت میں اسلام کے نفاذ کا مطالبہ تھا۔ آپ کا پہلا مقصد تو بانی پاکستان حضرت قائد اعظمؒ کی قیادت میں پورا ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں آپ کو خدا داد مملکت پاکستان نصیب ہوئی تھی مگر دوسرا ہدف (اسلام کا نفاذ) ابھی تک تشنہ ہے۔
شھید علامہ عارف حسین الحسینیؒ
کتاب: سفیر نور ص 257