دفتر آیت اللہ سیستانی نے غزہ کےلوگوں پر صیہونی حکومت کے حملوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مندرجہ ذیل بیانیہ جاری کیا ہے۔

غزہ کی سرزمین ان دنوں مسلسل اور بھیانک بمباری اور حملوں کا سامنا کر رہی ہے کہ جس کے نتیجے میں 6 ہزار سے زیادہ غیر فوجی بےگناہ افراد زخمی اور شہید ہوئے ہیں. اسی طرح ان گنت لوگ اپنے گھروں سے ہجرت کر رہے ہیں۔ رہائشی علاقوں کی تباہی اور ان پر بمباری کی وجہ سے وہاں عوام کے لیے امن باقی نہیں رہا ہے۔ اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں پانی، کھانا، دوائیاں اور زندگی کی دوسری ضروریات بند کر دی گئی ہیں جو کہ وہاں کے لوگوں کے لیے شدید اذیت اور تکلیف کا سبب ہیں۔ یہ مظلوم اپنے دفاع کی طاقت بھی نہیں رکھتے۔ اس محاصرے سے گویا وہ دشمن چاہتے ہیں کہ ان (فلسطینیوں) سے اپنی عظیم شکست اور ذلت کا انتقام اور بدلہ لیں۔

اسی طرح دفتر آیت اللہ سیستانی نے بیان دیا ہے کہ: یہ سب واقعات پوری دنیا کے سامنے ہو رہے ہیں اور ان کو چھپانا ممکن نہیں ہے۔ بلکہ ان میں سے اکثر ظالمانہ اقدامات کو (عالمی طاقتوں کی) حمایت حاصل ہے اور یہ ان کو اپنے دفاع کا بہانہ قرار دے رہے ہیں۔

ہم پوری دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس وحشیانہ ظلم کے مقابلے میں کھڑے ہوں اور قابض افواج کو مظلوم فلسطینی قوم پر مزید ظلم و بربریت نہ کرنے دیں۔

اس بیان میں ہے کہ: اس عظیم قوم کی اس مصیبت کو ختم کرنا جو کہ ستر سال سے اس مصیبت میں گرفتار ہے، اسی طرح ان کے جائز حقوق کی فراہمی، انکی سرزمینوں پر ہونے والے قبضے کا خاتمہ، یہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے اس خطے میں امن و امان اور صلح قائم ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ان ظالموں کے مقابلے میں مزاحمت بڑھتی جائے گی اور اس غصے کی چکی میں بہت سی بےگناہ جانیں پستی رہیں گی۔

دفتر حضرت آیت الله العظمی سید علی سیستانی – نجف الاشراف

11/10/2023