سید ہاشم الحیدری نے اس تقریر میں اسلامی جمھوری نظام کی بنیاد اور مغرب کے دہرے معیار پر بات کی ہے فرماتے ہیں جب ۱۹۷۹ء میں انقلاب اسلامی ایران کامیابی سے ہمکنار ہوا تو امام خمینی نے اپنا نظریہ لوگوں پر مسلط نہیں کیا بلکہ اسلامی جمھوری نظام کے حق میں ریفرنڈم کرایا۔ اور لوگوں نے اپنی مرضی سے اسلامی نظام کے حق میں ووٹ دیا- یوں یہ ایک مکمل عوامی حکومت ہے لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ مغرب میں انسانی حقوق، جمہوریت، آزادی اور سول حکومت کے نام نہاد علمبرار لوگ عرب ممالک میں رائج بادشاہتوں کو تو قبول کرتے ہیں، لیکن اسلامی جمھویہ کو کسی صورت قبول نہیں کرتے۔ اور ان کے لیے شرم کی بات ہے کہ ایک دفعہ ہی سہی مگر یہ لوگ یمن کے مظلوم عوام کے حق میں نہیں بولتے اور آل سعود کے سنگین جرائم پر خاموش رہتے ہیں۔

کل ملاحظات: 2402