انسانی سماج کی ایک بڑی اور اہم ترین آفت جو انفرادی اور اجتماعی دونوں اعتبار سے اخلاقیات کی تباہی و بربادی پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے اور خدا کی رحمت سے دوری کا سبب قرار پاتی ہے اور اس کے نتیجے میں انسان دنیا اور آخرت دونوں میں عذاب الٰہی کا مستحق قراراپاتا ہے وہ “بغاوت اور سرکشی” ہے۔ یہ صفت انسان کو فرعونیت کے مقام پر لا کھڑا کردیتی ہے، یہی وجہ ہے کہ انسان کو سرکش ہونے کیلئے فرعون اور صدام کی طرح عالمی پیمانے پر ظالم ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ وہ اپنی چار دیواری کے اندر ہی سرکشی سے کام لیتے ہوئے اپنے دائرہ کار میں فرعون اور صدام کا کردار نبھا سکتا ہے؛ چنانچہ معاشرے میں اسکی بہت سی مثالیں ہوسکتی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ سرکشی کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں اور سرکشی کرنے والے افراد کا انجام کار کیا ہوگا اور انہیں کن لوگوں کے ساتھ محشور کیا جائیگا اور ایسے لوگ اپنی سرکشی کو کس طرح ظاہر کرتے ہیں؟ اکر کوئی سرکشی کا مرتکب نہ ہو تو اسکا انجام کیا ہو گا؟

چنانچہ انہی تمام سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے استاد علی رضا پناہیان کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔

#ویڈیو #علی_رضا_پناہیان #فرعون #صدام #سرکشی #عورت #موقع #محشور #بغاوت #اسرار #معمولی_انسان #شوہر #اظہار

کل ملاحظات: 1305