عاشور کے دن، جب امام حسینؑ کے سب انصار اور مددگار چلے گئے، تب امام حسینؑ اپنی بہن سے وداع کرنے کے لئے خیمہ گاہ آتے ہیں اور اپنی بہن سے وداع کرتے ہیں۔

بھائی اور بہن کا یہ وداع بہت ہی درد بھرا وداع ہے، کیسے ایک بہن اپنے بھائی کو اور وہ بھی امام حسینؑ سے وداع کرے، جبکہ وہ جانتی ہیں کہ اس کے بعد وہ لوٹ کر نہیں آئیں گے۔ جس کا کوئی عزیز نہیں رہا اور اگر کوئی ہے تو یہ بھائی ہے اور ایک بیمار بھتیجا۔

امام حسینؑ کچھ ہی قدم آگے بڑھے تھے کہ بہن نے کہا:
مهلاً مهلاً! یابن الزهراء؛ اے زہراؑ کے فرزند ٹھہر جائیے!
اے بھائی مجھے ماں کی وصیت کو انجام دینے دیں۔
اے بھائی مجھے اپنے گلے کے نیچے بوسہ لینے دیں، ٹھہر جائیے بھائی۔

اسی طرح مقتل کا ایک اور درد بھرا وداع امام حسینؑ کا اپنی چار سالہ بیٹی حضرت سکینہؑ سے ہے۔ جس کی جان میں آواز تک نہیں رہی جو باپ کو آواز دے سکے۔ ہائے حسینؑ۔

#عاشور #امام #حسین #انصار #مددگار #وداع #خیمہ #درد #بھائی #بہن #عزیز #بیمار #قدم #فرزند #وصیت #بوسہ #گلے

کل ملاحظات: 1926