دینِ مبین اسلام عَالَمِ بشریت کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات کا نام ہے جس میں انسان کی دنیوی اور اخروی دونوں جہانوں کی سعادت اور کامیابی کی ضمانت فراہم کی گئی ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امت مسلمہ کے مختلف فرقوں نے دین کو جس طرح سے اور جہاں سے لینا چاہیے تھا نہیں لیا اور وہ نمونہ عمل اور اسوہ حسنہ جو پیغمر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے اپنی زندگی میں ہمیں دکھلایا اُس سے منہ موڑ لیا جس کا نتیجہ گمراہی اور اسلامی دنیا کی پستی اور زبوں حالی کی صورت میں نکلا۔ سب سے پہلے مسلمانوں نے اہلبیت علیہم السلام سے منہ موڑ لیا اور اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی کرتے ہوئے قرآن و عترت کو چھوڑ دیا جس کی وجہ سے امت مسلمہ کے اندر تفرقہ ایجاد ہوا اور کسی نے دین کے عبادتی پہلو کو تو کسی نے فقط ذکر و دم و درود کے پہلو کو تو کسی نے فقط اسلام کے سیاسی پہلو کو تو کسی نے اسلام کے فقط فقہی پہلو کو پکڑ لیا اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان پہلوؤں کو بھی درست طریقے سے نہیں لیا گیا۔ اگر امت مسلمہ دین محمدیؐ پر حقیقی معنوں پر گامزن ہوجائے تو یہ حقیقی دین نہ فقط مسلمانوں بلکہ عِالَمِ بشریت کی سعادت کی ضمانت فراہم کرتا ہے اور آج بھی بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ راست کی طرف ہدایت کی طاقت رکھتا ہے۔

اِس بارے میں بت شکن زمان امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔

#ویڈیو #اسلام #حفاظت #دنیا #آخرت #اسلامی_حکومت #کامیابی #پیغمبر_اکرم #قرآن_کریم #احادیث #سعادت #ضمانت

کل ملاحظات: 1846