ایران کے مرکز تہران میں امریکی سفارت خانے یعنی جاسوسی کے اڈے پر ایرانی جوانون کے قبضے کی داستان اس 3 قسطوں پر مشتمل دستاویزی فلم میں ضرور ملاحظہ فرمائیں۔

پہلی قسط: امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی کے آغاز کے بارے میں تحریف

ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی شروعات ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی یا پھر طلباء کی جانب سے تہران میں واقع امریکی جاسوسی اڈے پر قبضے کے بعد سے نہیں ہوتی بلکہ اس کی تاریخ بہت پرانی ہے، چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو انقلاب اسلامی سے پہلے بھی جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی منتخب حکومتوں کو سرنگون کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا ہے جسکی ایک مثال ڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خلاف، فوجی بغاوت ہے جس کی جانب امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے مصر کے دورے کے دوران اپنی تقریر میں اشارہ بھی کیا بنابر این، ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی تاریخ کافی پرانی ہے اور امریکیوں نے ایرانی عوام کے خلاف ہر موقع پر اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے ایرانی عوام کے خلاف مختلف کئی طریقے اپناتے ہوئے انہیں کچلنے کی کوشش کی ہے اور اسلامی انقلاب کے بعد تو ایرانی عوام کے خلاف امریکی دشمنی میں مزید شدت آگئی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ نے اپنی دشمنی کا کھل کر اعلان کیا۔

تاریخ کے مختلف ادوار میں امریکہ نے ایران کے خلاف اپنی دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کس طرح کے حربے استعمال کئے؟ اور انقلاب اسلامی سے پہلے امریکیوں نے 1953 میں بغاوت کے ذریعے کونسی قانونی حکومت کو گرانے میں کردار ادا کیا؟ امریکہ کی جانب سے ایران کے اندرونی امور میں ہر قسم کی مداخلت اور ایرانی عوام کے ساتھ دشمنی کے نتیجے میں ایرانی عوام کی جانب سے کس طرح کا رد عمل سامنے آگیا؟ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی تقریروں میں سب سے زیادہ دہرائے جانے والے موضوعات میں کونسا موضوع سر فہرست ہے؟

امریکہ کی ایران دشمنی سے متعلق مذکورہ تمام سوالات سمیت اور بھی بہت سے سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔

#امریکہ #دشمنی #انقلاب #ایران #تہران #جاسوسی #تاریخ #جمہوری #سرنگون #مصدق #بغاوت #تاریخ #شدت #حربے #حکومت #قانونی #مداخلت

کل ملاحظات: 1698