اس کرہ خاکی میں فرعون صفت افراد کا مقابلہ ہر کوئی نہیں کرسکتا بلکہ انکے مقابلے کیلئے موسی علیہ السلام یا موسائی کردار کا حامل ہونا ضروری ہے، چنانچہ حضرت موسی علیہ السلام سے متعلق قرآنی آیت بھی اسی بات کی عکاسی کرتی ہے اور اس آیت سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ جو لوگ فرعونیت کے مقابلے کیلئے الہی پرچم تلے میدان میں قدم رکھتے ہیں وہ در حقیقت اللہ تعالی کی جانب سے اس کام کیلئے انتخاب کئے گئے ہیں ورنہ جو لوگ مادی نگاہ رکھتے ہیں اور مادہ پرست ہیں وہ ہر دور کے فرعون کے آگے سر تسلیم خم کرتے ہیں لیکن اسکے برعکس جن کو اللہ تعالی نے اس کام کیلئے انتخاب کیا ہے وہ بلا کسی خوف کے، وقت کے فرعون کے خلاف سینہ سپر ہو کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہو جاتے ہیں، چنانچہ موجودہ دور میں اسکی بہترین مثال، شہید حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد جوابی کاروائی کی صورت میں پاسدران انقلاب اسلامی کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر میزائیلوں سے حملہ ہے جو اپنی جگہ عدیم المثال ہونے کے ساتھ آج کے دور کی کئی جنگوں پر بھاری بھی ہے، چنانچہ امریکہ کی جانب سے دھمکی کے باوجود ایران نے مشرق وسطی میں واقع، عالمی سامراج امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے پر حملہ کیا چنانچہ وقت کے فرعون کے خلاف ایسی جرئت، ید موسی کے بغیر حاصل نہیں ہوتی۔ چنانچہ اس سلسلے میں مزید تفصیل حاصل کرنے کیلئے استاد حسن رحیم پور ازغدی کے بہترین تجزئے پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کجیئے جو بہت ہی دلچسپ ہے۔

#ویڈیو #رحیم_پور_ازغدی #مکتب_سلیمانی #عشق_الہی #مقاومت #صبار #حضرت_موسی #قرآن #واقعات #بنی_اسرائیل #قدر #رہبر_معظم #عراق #امریکہ #فوجی_اڈہ #منہدم #دھمکیاں #مضبوط #جرئت #ٹرمپ

کل ملاحظات: 1394