امام حسینؑ کا قیام اور عاشورا حقیقت میں ایک الہی قیام اور تحریک کا آغاز ہے جس کی ابتدا عاشور کی ظہر سے ہوئی، بسیج کا تشخص بھی اسی عاشورا اور امام حسینؑ کی اس الہی تحریک سے ہے۔ یہ بسیجی اس عظیم ہستی امام حسینؑ کے پیروکار ہیں اور عاشورا حقیقت میں فداکاری اورایثار کا اوج ہے۔

لیکن کیا عاشورا کی حقیقت فقط اسی فداکاری اور ایثار میں محدود ہوتی ہے، بلکل نہیں، رہبر معظم اسی نقطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ ایثار، فداکاری اور شہادت اس عاشورا کی نمایان خصوصیت ہے، لیکن اس کے اندر اور بھی حقائق پائے جاتے ہیں۔

وہ حقائق کونسے ہیں؟ اور کونسے بیج اس عظیم تحریک میں بودئے گئے ہیں؟

کیا یہ واقعہ عاشور کی ظہر میں واقع ہوا اور ختم ہو گیا یا اسی وقت سے اس الہی تحریک کا آغاز ہوا؟

ان سوالات کے جواب اور مزید تفصیل اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔

#امام #حسین #قیام #عاشورا #تحریک #بسیج #پیروکار #فداکاری #ایثار #شہادت #حقائق

کل ملاحظات: 8835