انسان کو کسی نہ کسی دن موت کا مزہ چکھنا ہے اور اس سے کسی کو انکار نہیں ہے، لہذا مؤمن ہمیشہ موت کی تیاری میں اپنے شب و روز بسر کرتا ہے۔ اس کی دلی تمنا یہ ہوتی ہے کہ شہادت کی صورت میں اسے موت آجائے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ جذبہ شہادت اس کے قلب میں موجزن رہتا ہے کیونکہ شہادت، ایک ایسا عظیم الٰہی اعزاز ہے جو ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا، یہ صرف انہیں لوگوں کے مقدر میں آتا ہے جو اللہ تعالی کے نیک اور مخلص بندے ہیں۔ چنانچہ ماضی سے لے کر حال تک تاریخ میں ہمیں ایسے مردان خدا کی بہت سی مثالیں ملتی ہیں جو شہادت کے جذبے سے سرشار تھے اور ہر لمحہ شہادت کے لئے تڑپتے تھے اور درجہ شہادت پر فائز ہونے سے پہلے اپنے کردار کے ذریعے عملی طور پر شہادت کا اعزاز حاصل کرچکے ہوتے تھے۔ اس کی ایک روشن مثال شہید حاج قاسم سلیمانی کی ہے، جن کی زندگی میں ہی ان کے وجود سے شہادت کی خوشبو آتی تھی۔

انکی زندگی میں شہادت کا جذبہ کس طرح موجزن تھا اور وہ ان لوگوں کے جواب میں کیا کہتے تھے جو انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے؟ اس سلسلے میں آگاہی کیلئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضروری دیکھئے۔

#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #شہادت #آرزو #عشق #شہید_قاسم_سلیمانی #بیابان #صحرا #تلاش #جہاد #مشقت #خون #غلطاں

کل ملاحظات: 6457