مسیح علی نژاد ایک ایرانی صحافی خاتون ہے جو اپنے صحافتی کیریئر کے دوران ہمیشہ متنازع شخصیت بنی رہی اور اس کا شوہر اس کے کاموں کے سخت مخالف تھا اور اسی لئے انکے درمیان اختلافات، شدت اختیار کر گئے جس کے نتیجے میں انکے درمیان علیحدگی ہوگئی۔ 2009 کے فتنے کے بعد وہ ایران چھوڑ کر بیرون ملک چلی گئی۔ ملک چھوڑنے کے بعد اس نے دشمن کی آلہ کار بن کر ایران کے خلاف جاسوسی کی تربیت حاصل کی۔ اس نے ٹویٹر اور فیسبوک جیسےسوشل نیٹ ورک پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اندر فسادات اور خلفشار کی ہدایت کرنے کے ساتھ حجاب کے خلاف تحریک چلانے کو اپنے ایجنڈے کا حصہ بنایا۔ اسکے ایران مخالف اقدامات سےاس کے خاندان کے افراد نے اپنی بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے اسکی مذمت میں ایک بیانیہ بھی جاری کیا۔

مسیح علی نژاد کس وجہ سے منحرف ہوئی؟ اسکے بارے میں اسکی بہنوں اور والدین کاموقف کیا ہے؟ اسکے اہلخانہ نے بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے بیانیہ کیوں جاری کیا؟ مسیح علی نژاد کی حجاب سے عداوت اور نفرت کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟

ان تمام باتوں سے تفصیلات ایرانی ٹائم کے مطابق رات کے 8:30 بر نشر ہونے والے پروگرام “بغیر تکلف کے گفتگو” کے اینکر حمید امامی اور علی رضوانی کی جانب سے مسیح علی نژاد کی بہن اور بھانجی کے انٹریو پر مشتمل اس ویڈیو میں تفصیلی طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

#ویڈیو #حمید_امامی #علی_رضوانی #مسیح_علی_نژاد #بیزاری #حجاب #معصومہ #محاذ #والدین #چادر #صحافی #قلم #انحراف #تحریر #آغوش #سرخ_لکیر #ولایت #مجبور #خاندان #مقابلہ #خلاف #استقامت

کل ملاحظات: 1614