ناجاتِ شَعبانیہ امام علیؑ سے منقول وہ مناجات ہے جسے آپؑ کے بعد تمام ائمہ معصومین علیہم السلام، شعبان کے مہینے میں پابندی کے ساتھ پڑھا کرتے تھے اور اپنے چاہنے والوں سے بھی اس دعا کی قرائت پر زور دیا کرتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ شیعیانِ اہلبیت علیہم السلام عام طور پر ماہ شعبان میں مناجات شعبانیہ کی قرائت کا اہتمام کرتے ہیں۔ دعاؤں کی کتب میں اسے اللہ کے صالح ترین بندوں کا اپنے معبود کے ساتھ راز و نیاز کا کامل ترین نمونہ قرار دیا گیا ہے۔ در حقیقت مناجات شعبانیہ؛ رمضان المبارک کی آمد کے لیے مقدمہ ہے اور اسی مناجات کے ذریعے اللہ کے بندے؛ رمضان المبارک کا استقبال کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو ضیافتِ الہی کے لئے آمادہ کرتے ہیں۔ چنانچہ اس مناجات کی اہمیت کے پیش نظر حضرت امام خمینیؒ نے علمائے کرام اور مبلغین کو اس دعا کو پڑھنے اور اس پر غور و فکر کرنے کے بارے میں بہت تاکید کی ہے۔

امام خمینیؒ نے مناجات شعبانیہ کے پڑھنے کی کس قدر تاکید کی ہے؟ اور اس دعا کے حوالے سے علمائے کرام پر زور دینے کی وجہ کیا ہے؟ تدبر و تعقل اور غور و فکر کے ساتھ مناجات شعبانیہ کو پڑھنے کی صورت میں انسان کو کیا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے؟ انہی سوالات کے جوابات سے آگاہی کے لیے امام خمینیؒ کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔

#ویڈیو #امام_خمینی #مناجات_شعبانیہ #ائمہ_علیہم_السلام #غور_و_فکر #امام_صادق_علیہ_السلام #دعوت #شیطان #توحید #غافل #انقطاع #ظالم #زبان #درس

کل ملاحظات: 10732