اگر انسان مستند اور مستدل انداز میں گفتگو کرے تواس کی گفتگو دوسروں پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے، کیونکہ یہ انسانی فطرت کا خاصہ ہے کہ وہ مستدل اور ٹھوس طریقے سے ہونے والی گفتگو کو قبول کرتی ہے، اور یہی طریقہ مداحی اور نوحہ خوانی کے باب میں بھی کار فرما ہے۔ اگر کوئی نوحہ خواں یا مداح، گہرے مطالعے کے ساتھ مستند انداز میں گفتگو کرتا ہے تو اس کی گفتگو زیادہ مؤثر واقع ہوتی ہے، لہٰذا مداح اور نوحہ خواں حضرات کو ٹھوس اور مستند انداز میں گفتگو کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دوسروں پر اسکا زیادہ اثر ہو۔ اگر مداح اور نوحہ خواں حضرات کی گفتگو ٹھوس اور مستند نہ ہو تو اس کی وجہ سے کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ اور اس کی وجہ سے دشمن کے لئے کونسا بہانہ فراہم ہوسکتا ہے؟ چنانچہ اس سوال کے جواب سے آگاہی کے لئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔

#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #نوحہ_خوانی #ٹھوس #مستند #گفتگو #نوحہ_خواں #اسلام #مجالس #حملہ #شیعہ #محتاط #پروگرام

کل ملاحظات: 6981