اس میں شک نہیں کہ انسان، کمال کا خوگر ہے اسی لیے وہ ہمیشہ طالبِ کمال ہوتا ہے اور کمال سے محبت کرتا ہے۔ چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو محبت اور کمال کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور یہ دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ دوسری جانب وہ واحد ہستی جو تمام تر خوبیوں کا سرچشمہ ہے، اللہ کے سوا کوئی اور نہیں، اِسی کی ذات سے ہی تمامتر کمالات کے چشمے پھوٹتے ہیں۔ یہیں سے اس سوال کا جواب بھی واضح ہو جاتا ہے کہ کیونکر اللہ سے محبت کرنی چاہیے؟ کیونکہ محبت کا سرچشمہ کمال ہے اور کمالِ مطلق؛ اللہ کی ذات ہے۔ اب کس فلسفے کے تحت، “کمال”، محبت کا سرچشمہ قرار پاتا ہے؟ تفصیل جاننے کے لیے آیت اللہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔

#ویڈیو #مصباح_یزدی #کمال #محبت #اللہ #معیار #قریب #روشن #عقل #استدلال #قدر

کل ملاحظات: 1561