صحرائے طبس اور خدائی لشکر

امریکی صدر نے (اپنے جاسوسی کے اڈے سے) اپنے اُن یرغمال (جاسوسوں) کی نجات کے لیے خفیہ اور رات کی تاریکی میں ایران پر فوجی حملے کا اقدام کیا۔ اپنے جاسوسوں کو یہاں پر (ایران میں) اکٹھا کیا، بہت زیادہ مقدمات تہیہ کئے گئے، افراد کی نشاندہی کی، جگہ کی شناخت کی اور ہیلی کاپٹروں اور جہاز کے ذریعے حملہ کردیا، صحرائے طبس میں اُترنے کے لیے آئے تاکہ وہاں آکر اپنے یرغمال جاسوسوں کو (اپنے خیال میں) چھڑا کر اپنے ساتھ لے جائیں، (اُس وقت) طبس کا وہ معروف واقعہ پیش آیا۔ خداوندِ متعال نے اُن کو رُسوا کردیا، اُن کے جہازوں اور ہیلی کاپٹروں میں آگ لگ گئی اور وہ مجبور ہو گئے کہ طبس سے ہی واپس پلٹ جائیں اور واپس چلے جائیں۔

ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
3نومبر2010