دین ،انسانی زندگی کارہنما
اِس موضوع میں ایک اورقابلِ توجہ بحث ہے وہ یہ ہے کہ کیا عرفان یا روحانیت دین کی جگہ لے لیتی ہے یانہیں۔۔؟ بعض لوگوں کا یہ نظریہ ہے کہ عرفان ایک عمومی چیز ہے اوراِس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔عرفان تمام ادیان میں پایاجاتاہے اورہر دین کا پیروکار عرفانی منازل طے کرسکتاہے حتیٰ دینی احکامات پر عمل نہ بھی کرے تب بھی نتائج حاصل کرسکتاہے اورعرفان ایک مستقل اورجُدا راستہ ہے۔

یہ ایک ایسا انحرافی اورغلط راستہ ہے جو شیطانی عرفان اورالہی عرفان کے درمیان فرق نہ سمجھنے کے سبب پیدا ہوتاہے لہٰذایہ نظریہ درست نہیں ہے کہ عرفان دین سےہٹ کرکوئی الگ چیزہے۔وہ مکاشفات اورمشاہدات جوکاذب اورغیر حقیقی عرفان کی ریاضتوں اورمشقتوں کے نتیجے میں حاصل ہوتے ہیں وہ محدوداورحقیقی ہدف سے کُوسوں دور لے جاتے ہیں جونہ صرف بلند وبالاہدف تک نہیں پہنچاتے ہیں بلکہ ہدف سے دُوراورپستی کی گھاٹیوں کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔

دین انسان کے لیے ایک ایسا ضابطۂ حیات ہے کہ جس پر عمل کرکےہی انسان اُس ہدف تک پہنچ پاتاہے جس کے لیے اُسے خلق کیا گیاہے۔ جیسے ایک مشین بنائی جائے اوراُس کے ساتھ اُس مشین کے بارے میں ایک کتاب ( (Catalog بھی رکھا جائے کہ جس میں اُس مشین کواستعمال کرنے کے حوالے سے معلومات اورہدایات درج ہومثلاًاگراِس مشین کو اِس طرح سے استعمال کیا جائے تو اس کی لائف زیادہ ہوجائے گی اوربہتر طریقے سے کام کرے گی اوراگراُس کتاب کے مطابق عمل نہ کیا جائے اوراپنی طرف سے اُس میں ردوبدل کیا جائے توگاڑی جلدی خراب ہوجائے گی اورجلدہی بیٹھ جائے گی۔ دین مبین اسلام بھی خداوندِمتعال کی طرف سے ایک ضابطہ حیات ہے کہ اپنی اِس روح اوربدن سے کیسے استفادہ کیا جائے۔ خداوندِمتعال فرماتاہے کہ اگرآپ چاہتے ہیں کہ اپنےاِس وجودسے درست استفادہ کرسکیں اوراُس ہدف تک پہچ پائیں کہ جس کے لیے خلق کیا گیا ہے توضروری ہے کہ اُس دستور العمل اورضابطہ پرعمل کیاجائے۔

صبح جب بیدار ہوتوسورج نکلنے سے پہلے دو رکعت نماز بجا لائیں، اگرکوئی چوبیس گھنٹے بھی یوگاکی ورزش انجام دے توپھر بھی یوگا اُس دورکعت نماز کی جگہ نہیں لے سکتاہے۔ چند منٹوں کے لیے آپ کوبیدارہونا، وضوکرنااوردورکعات نمازبجالاناہوگی، ماہِ رمضان میں تیس دن روزے رکھنے پڑیں گے یعنی ایک مخصوص وقت سے لے کر ایک مخصوص وقت تک بتائی گئی چیزوں سے اجتناب کرناپڑے گا۔

اگراِن تیس دنوں کے بجائےآپ پورے سال بھی اُن چیزوں سے اجتناب کریں جیسے کہ بعض ہندوجادوگراوراِس طرح کے گمراہ لوگ کرتے ہیں حتٰی ایک چنے کادانہ بھی نہ کھائیں تویہ عمل ماہِ رمضان کے روزوں کی جگہ نہیں لے پائے گا۔
جس نے انسان کو خلق کیاہے وہ فرماتاہے کہ جس چیزکومیں نے خلق کیاہے اُس سے اِس طرح سے استفادہ کرو،اِس کااستعمال ایسے کروجیسی میں نے ہدایات دی ہیں۔ دین، خداکی طرف سے انسان کے لیے زندگی گزارنے کاضابطہ ہےکہ جس پر عمل کرکے ہی انسان کمال اورپوشیدہ حقائق تک پہنچ سکتاہے اوراِسی دین مبین میں ہی انسان کی ابدی سعادت ہے۔
1لاکھ 24ہزارانبیاءتشریف لائے تاکہ اِسی راستے یعنی دین کو بیان کریں اورآئمہ معصومین علیہم السلام کو بھی بھیجا گیاہے تاکہ اِس دین کی تفسیر کریں، وضاحت کریں اوراِس دین کے لیے قربانی دیں، اپنی جان کے ذریعے سے اِس کا دفاع کریں تاکہ انسانوں کی سعادت وکمال تک پہنچنے کا یہ ضابطہ ہمیشہ محفوظ رہ سکے، دین کی اتنی اہمیت ہے۔

کیاتمام وہ کام جن میں روح کی ورزشیں اورریاضتیں پائی جاتی ہیں انہیں عرفان کا نام دیا جاسکتا ہے؟
وہ تمام کام کہ جن کوعرفان یا روحانیت کانام دیا جاتاہے درحقیقت ایک روح کی سرگرمی اورورزش ہیں اورایسے کام اورسرگرمیاں انسان کو کمال تک پہنچانے کے ضامن نہیں ہیں البتہ ممکن ہے کہ ایک محدودوقت تک یہ سرگرمیاں کارگرثابت ہوں لیکن اِیسی سرگرمیاں زندہ وجاوید نہیں ہیں بلکہ فناونابودہونے والی ہیں۔ یہ ایسے کام کی طرح ہیں کہ مثلاً ایک موٹر سائیکل یا گاڑی کی رفتار100کلو میٹر ہواورہم اُسےاپنے ہاتھ سےبڑھاکر 500کلومیٹرکردیں۔ایک مدت تک توایسی گاڑی اپناکام انجام دے گی لیکن جلدہی مکینک کے پاس کھڑی نظرآئے گی۔