امریکہ نے اسلامی جمہوریہ کے نظام کو شکست سے دوچار کرنے کیلئے شروع ہی سے بڑے وسیع پیمانے پر جامع منصوبہ بندی کی اور اس کام کیلئے اربوں ڈالر خرچ کیے اور بہت سے امریکی ماہرین نے بڑے غور و فکر کے ساتھ جامع پلان وضع کیا جس کے تحت اسلامی نظام کو شکست سے دوچار کرنے کیلئے ایران کے اتحادی اور حامی ممالک جس میں شام، لبنان، سوڈان وغیرہ شامل تھے، کی حکومتوں کو سرنگون کرکے پہلے مرحلے میں ایران کو کمزور کیے جانے اور پھر اس کے بعد اگلے مرحلے میں آسانی کے ساتھ ایران پر حملے کا نقشہ تیار کیے جانے پر مبنی تھا۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں امریکی نقشے کو ناکام بنانے کیلئے اپنے طور پر حکمت عملی اپنائی جس کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق، شام اور لبنان میں امریکہ کی پالیسی کے خلاف اقدام کیا جس کے نتیجے میں ایران کے خلاف امریکیوں کا منصوبہ شکست سے دوچار ہوا اور اس حکمت عملی کے پیچھے شہید حاج قاسم سلیمانی کا کردار تھا اسی لئے اسکا سہرا شہید حاجی قاسم کے سر پر سجتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہید حاج قاسم سلیمانی جہاں ایک طرف ایرانی قوم کا ہیرو تھے وہیں دوسری طرف دشمن کی آنکھ کیلئے کانٹا تھے۔

وہ کونسے ممالک تھے جو امریکہ کی نظر میں ایرانی کے حامی ممالک تھے؟ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی حکمت عملی کو صرف خطے کے ممالک تک کیوں محدود رکھا؟ صدام، امریکہ کیلئے کیسے خطرے کا باعث بنا؟ چنانچہ انہی تمام سوالوں کے جوابات سے آگاہی کیلئے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بصیرت افروز خطاب پر مشتمل اس ویڈیو کوضرور ملاحظہ کیجئے۔

#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #ایران #حملہ #منصوبہ #سازش #کمزور #صدام #لبنان #لیبیا #قاسم_سلیمانی #قوت #مقبول #حزب_اللہ

کل ملاحظات: 10091