حالیہ دنوں میں مہسا امینی نامی نوجوان خاتون کی موت کے بعد ایران میں بعض مظاہرین کی جانب سے جو کشیدگی پیش آئی جس کے نتیجے میں بعض شرپسند عناصر نے سرکاری اور عوامی املاک کو کافی نقصان پہنچانے کے ساتھ مذہبی مقدسات کی توہین بھی کی اور قرآن کریم سمیت مسجد اور امام بارگاہوں کو بھی نذر آتش کیا۔

اب یہاں سوال یہ ہے کہ کیا یہ تنازعات اور تخریبی کاروائیاں مہسا امینی کی موت کے رد عمل کا طبیعی نتیجہ تھیں؟ یا اسکے پیچھے ایران دشمن طاقتوں کے مذموم عزائم پر مشتمل منصوبہ بندی کار فرما تھی؟ اور اس کشیدگی کے پیچھے کونسی طاقتوں کا ہاتھ تھا؟ اس سلسلے میں ولی امر مسلمین کا حقایق پر مبنی بیان کیا کہتا ہے؟ چنانچہ اس ضمن میں آگاہی کیلئے مہسا امینی کی موت کے بعد ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے تناظ میں ولی امر مسلمین کی جانب سے دیے جانے والے خطاب کا خلاصہ اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے۔

#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #نوجوان_خاتون #تہران #اخلاقی_پولیس #رد_عمل #منصوبہ_بندی #امریکہ #غاصب_صہیونی_حکومت #تخریبی_کاروائیاں #نذر_آتش #واقعہ

کل ملاحظات: 10922