آج کے دور میں جہاں ہر طرف سے اسلام کے خلاف دشمن کی یلغار ہے، ملک کی مسلح افواج سینہ سپر ہو کر ہر وقت ملک کے دفاع کیلئے آمادہ و تیار رہتی ہیں، چنانچہ آج کے دور کے ان فوجی جوانوں کی مثال ان سپاہیوں کی مانند ہے جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لشکر میں شامل ہوکر اسلام کا دفاع کرتے تھے، اور آج اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج پر امام زمانہ علیہ السلام کی نگاہ کرم ہے لہذا یہ، لوگوں کی ہدایت کا سامان فراہم کرتے ہیں اور لوگوں کو انسانیت کی طرف دعوت دیتے ہیں اوراسلامی لشکر اور طاغوتی لشکر میں یہی فرق ہے کہ طاغوتی لشکر سے لوگ خوفزدہ ہوکر ان سے دوری اختیار کرتے ہیں جبکہ اسلامی لشکر کی پناہ میں آرام و سکون کا احساس کرتے ہیں ۔ لہذا اسلامی لشکر کو طاغوتی لشکر کی طرح کبھی بھی اپنی طاقت پر غرور او گھمنڈ کا شکار نہیں ہونا چاہئیے۔

اسکے علاوہ اسلامی افواج کو دیگر کونسی چیزوں کی رعایت کرنے کی ضرورت ہے؟ انکے سامنے بے وقعت دنیا کی مثال کس شخص کی ہے اور اس کی حالت سے کیسے عبرت حاصل کی جاسکتی ہے؟ اور کس طرح دینی اہداف کا تعاقب کرنا چاہیے؟ اور اس سلسلے میں کن معیارات پر غور کرنے کی ضرورت ہے؟

ان تمام سولات کے جواب کیلئے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی نصیحت آمیز اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔

#ویڈیو #امام_خمینی #فوجی #بحریہ #پیغمبر_اسلام #لشکر #ضربت #طاقت #نامہ_عمل #خندق #طاغوتی_افواج #تلوار #ہاتھ #معرفت

کل ملاحظات: 9684