سفرِ حج، حقیقت میں خود سازی اورجہاد ِ اکبر کا ایک وسیع میدان ہے جس میں ثقافت اور تہذیب سازی کرتے ہوئے مراسم حج کو عالمی پیمانے پر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مناسک حج کے دوران اس نکتے سے غفلت برتنے کی صورت میں حج سے وہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے جو مراسم حج سے ہمیں متوقع ہیں۔ مناسک حج سے اسی وقت پورا فائدہ حاصل کیاجاسکتا ہے جب ہم حج کے دوران تہذیب سازی کرتے ہوئے اس کے مفاہیم کو عالمی سطح پر پیش کرنے کوشش کریں تاکہ حج کا نام آتے ہی ہمارے جوانوں کے ذہنوں میں فورا وہ معانی اور مفاہیم آجائیں جو حج کے فلسفے سے ہم آہنگ ہیں۔ اب اس مقام پر سوال یہ ہے کہ حج کے باب میں ثقافت اور تہذیب سازی کی ذمہ داری کن افراد پر عائد ہوتی ہے اور تہذیب سازی کی صورت میں کونسے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟ اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں تمام مسلمان ایک ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے حج کے حوالے سے کلچر سازی کو کس طرح فروغ دے سکتے ہیں؟

چنانچہ انہی تمام سوالات کے جوابات سے آگاہی کے لئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔

#ویڈیو #امام_سید_علی_خامنہ_ای #حج #مفاہیم #دنیا #ضرورت #حج_انتظامیہ #کلچر_سازی #مسلمان #اجتماعات #شرکت #انسان #اختلافات #ثقافت #رکاوٹ

کل ملاحظات: 6701