إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)

قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)

خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔

اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔

#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت

کل ملاحظات: 2862