کربلا کے واقعے کے بعد آئمہ علیہم السلام کے اصحاب نے بھی امام سجاد علیہ السلام اور زینب کبری ٰسلام اللہ علیہا کی سیرت پر چلتے ہوئے عزاداری کوجاری رکھنے کیلئے مجالس کا اہتمام کیا، وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر مجالس منعقد کرتے تھے اور یہیں سے عزاداری کا آغاز ہوا۔ اور آئمہ علیہم السلام بھی ایسی نشستوں کو بہت پسند کیا کرتے تھے اور اسی کے ساتھ اس بات کی بھی تاکید کیا کرتے کہ ایسی نشستوں میں امر اہلبیت علیہم السلام کو زندہ کیا جائے۔

اہلبیت علیہم السلام کی جانب سے مجالس عزاء کے ضمن میں انکے امر کو زندہ رکھنے کی تاکید اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ مجالس عزاء، اسلامی تعلیمات اور معارف اہلبیت علیہم السلام کو زندہ رکھنے کا بہترین ذریعہ ہیں، چنانچہ انہی مجالس میں امر اہلبیت علیہم السلام کی بہترین طریقے سے تبیین اور توضیح ہو سکتی ہے۔

یہاں پر امر اہلبیت سے متعلق، ممکنہ طور پرمختلف معانی کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ سوال پیش آسکتا ہے کہ امر اہلبیت ؑسے کیا مراد ہوسکتی ہے اور آج کی اصطلاح میں اسکے معنی کو کس پیرائے میں بیان کیا جا سکتا ہے؟ چانچہ اس سوال کے جواب کو آپ، ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیان کے تناظر میں اس ویڈیو میں مشاہدہ کر سکتے ہیں۔

#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #مجالس #امر #زندہ #مکتب #پاسداری #پسند #انعقاد #عزاداری

کل ملاحظات: 12127