یہ ترانہ شہید جہاد مغنیہ کے بارے میں ہے۔ شاعر شہید کے حسن و کمال کو دیکھ کر شہید کو مخاطب ہوکر انکو یوسف شہداء کا لقب دیتا ہے۔ اور کہتا ہے کہ میں نے آپ کی شہادت کو کبھی فراموش نہیں کیا کیونکہ شہادت سے انسان کی موت مرجاتی ہے۔ اور کہتا ہے کہ آپ کے لہو نے میری زندگی کی تاریکیوں کو روشن کیا ہے اور شہید میرے عشق کا چراغ ہے۔ اور اے شہید جہاد مغنیہ آپ اپنے عظیم باپ شہید عماد مغنیہ کےحقیقی وارث ہیں۔ آپ نے بہادری، شجاعت اور اخلاقی صفات اپنے باپ سے ورثہ میں پائی ہیں۔ تو شہید جہاد مغنیہ لسان حال میں شاعر کو جواب دیتے ہیں کہ میری شہادت پر کبھی غمگین مت ہونا میں زندہ ہوں اسی شہادت کی وجہ سے اور شہادت میری سعادت کا راز ہے ابھی بھی میں جہاد کے لیے آمادہ ہوں اور ایک دن مسجد اقصٰی پر مقاومت کا پرچم لہرائے گا یہی میری آرزو ہے۔ اسی کے لیے میں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

#ویڈیو #ترانہ #شہید #جہاد #مغنیہ #حسن #کمال #یوسف #شہداء #لقب #عشق #چراغ #عظیم #باپ #حقیقی #شجاعت #ورثہ #غمگین #زندہ #مقاومت #مسجد #اقصیٰ #جان #نذرانہ

کل ملاحظات: 3198