ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ:
امت سازی صرف سیاست نہیں ہے، بلکہ سیاست خود اُمت سازی کا ایک حصّہ ہے۔ اُمت سازی جیسا اہم کام ایک ایک فرد کی تعلیم و تربیت سے عبارت ہے: ’’ هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ‘‘ (سورہ جمعہ آیہ، 2) ’’يُزَكِّيهِمْ‘‘ یعنی پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم ایک ایک آدمی کی تربیت کرتے تھے اور ہر ایک کے ذہن و عقل کو علم و دانش کی تلقین فرماتے تھے۔ ’’وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ‘‘ حکمت ایک درجہ بالا تر ہے۔ ایسا نہیں تھا کہ آپؐ لوگوں کو صرف احکام اور قوانین سکھاتے تھے، بلکہ آپؐ انہیں حکمت بھی سکھاتے تھے اور دنیا کے حقائق کے بارے میں اِن کی آنکھوں کو کھولتے تھے۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم دس سال تک اِس طریقہ کار پر عمل کرتے رہے ایک طرف تو سیاسی اور حکومتی اُمور کی دیکھ بھال، اسلامی مملکت کی سرحدوں کی حفاظت، اسلام کی تبلیغ و ترویج، مدینہ کے باہر سے لوگوں کے اجتماعی اور انفرادی طور پر اسلام کی نورانی تعلیمات سے بہرہ ور ہونے کی راہ ہموار کرنا اور دوسری طرف اِن میں سے ایک ایک فرد کی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرنا۔ اِن تمام کاموں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ج] 1 [ص] 34 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی