ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای:
دوسرا کام جو آپ علیہ السلام کی زندگی میں پایا جاتا ہے وہ ہے (کاموں کو) نظم دینا اور ادارے کی شکل دینا ۔ کیا مطلب ہے اس کا؟یعنی ان تعلیمات کو انہی ثقافتی تبدیلیوں اور ثقافتی مبارزے کو (نظم دینا) ۔ ایک دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ انسان ایسے ہی (بغیر نظم کے) معاشرے میں کچھ امور انجام دینا شروع کر دیتا ہے،بالکل اُنہی بیج و دانوں کی طرح سے ہے جنہیں ایک انسان بغیر حساب کتاب کے ایک زمین پر ڈال دیتاہے ۔ ایسے کرکے ایک پودا نکل آئے گا،ایک بیج خراب ہو جائے گا،ایک پودا بننے کے بعد خشک ہو جائے گا،ایک پودا بننے کے بعد مَسل دیا جائے گا اور ضایع ہو جائے گا ۔ اِس طرح سے بیج چھڑکنا بہت زیادہ ثمرآور ثابت نہیں ہوگا۔ لیکن ایک دفعہ ایسا نہیں ہوتا (بلکہ) وہ ماہر اور عاقل کاشتکار بیج ڈالنے کے ساتھ ساتھ اُن کی حفاظت بھی کرتا ہے،اُن کی حفاظت کیسے ہوتی ہے؟ اُن کی حفاظت ایسے ہوتی ہے کہ پوری اسلامی دنیا سے بعض لوگوں کی ذمہ داری لگائی جائے،کچھ افراد کو مقرر کیا جائے تاکہ وہ لوگ جو اِن تبلیغات اور بلند و بالا تعلیمات سے متاثر ہیں اُن کو درپیش اشکالات کو برطرف کرکے بیان کیا جائے اور اُن کی معرفت میں مزید اضافہ کیا جائے (تاکہ) دشمن کے پروپیگنڈوں کا شکارنہ ہوپائیں، اور غلطی نہ کر بیٹھے،ایک دوسرے کے ساتھ اپنے ارتباط کی حفاظت کریں،خلاصہ یہ کہ اِن صحیح و سالم بیجوں کو اُس آمادہ اور مستعد زمین پر پودا بننے کے لیے مناسب ضمانت فراہم کرنی چاہیے۔

حوالہ: [کتاب] انسان 250 ساله [مؤلف] امام خامنه ای [ج] 2 [ص] 270 [پبلشر] صهبا، تھران [ایڈیشن] 2 [ﭘﺮﻧﭧ] 65 [پرنٹر] سلمان فارسی