آپؑ کی زندگی کا ایک دوسرا پہلو حق اور عدل و انصاف کے لیے جہاد ہے۔ یعنی جس دِن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے رسالت کا بوجھ اپنے کاندھوں پر اُٹھایا اس وقت سے ایک مجاہد، مومن اور فداکار جو ابھی نوجوان تھے، ہمیشہ آپؑ کے شانہ بشانہ موجود رہے اور وہ نوجوان علیؑ ہی تھے۔ اس وقت سے لیکر پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی بابرکت زندگی کے آخری لمحات تک امیرالمؤمنین علیہ السلام اسلام کی حفاظت اور بقاء کے لیے مسلسل جہاد کرتے رہےاور لمحہ بھر کے لیے بھی فارغ نہیں رہے۔

آپؑ نے اِس راہ میں کس قدر زحمتیں اُٹھائیں، کس قدر اپنی جان کے لیے خطرات مول لیے اور حق و عدل و انصاف کے قیام میں جمے رہے۔جب کوئی میدان میں ثابت قدم نہیں رہ سکتا تھا تب بھی آپؑ میدان میں ثابت قدم رہتے تھے، جب لوگ میدان میں اُترنے سے کتراتے تھے تب آپؑ میدان میں اُترتے تھے، جب سختیاں اور مشکلات کوہِ گراں بن کر راہِ خدا میں جہاد کرنے والوں کے حوصلے پست کردیتیں تو علی علیہ السلام کی بلند شخصیت ہی مجاہدینِ اسلام کو حوصلہ اور تسلّی دیتی تھی۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ص] 83 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی