مجاہد بھائیو! فرزندانِ امت حزب اللہ!
آپ کو اس راستہ پر چلتے رہنے کی وصیت کرتاہوں حتیٰ کہ (ہمارے) دشمن اسرائیل پر ہم کامیابی حاصل کرلیں اور اسے صفحہ ہستی سے محو کردیں اور آخرت میں خدا کی جنت اور رضا حاصل کریں، آپ سب سے عذر خواہی کرتاہوں، میری مہربان والدہ، میں خداوندِ متعال سے چاہتا ہوں کہ میری جدائی پر آپ کو صبر عطا فرمائے اور خاندان عصمتؑ جنہوں نے ان پر آنے والی مصیبتوں پر دین کی راہ میں قربانی پیش کی، اِس کو اپنے لیے نمونہ عمل بنائیں اور یاد رکھیں کہ شہداء زندہ ہیں اور خدا سے روزی پاتے ہیں، انشاءاللہ ہماری ملاقات آخرت میں ہو گی۔

والدگرامی!
خداوندِ متعال سے دعا کرتا ہوں جس طرح عہد کیا ہے اس طرح مومن اور صابر بنیں اور فخر کریں کہ شھید کے والد ہیں، آپ نے خاندان عصمتؑ سے عشق کی بنیاد پر اور خدا کی راہ میں جہاد کی اساس پر میری تربیت کی ہے انشاء اللہ ایک دوسرے سے آخرت میں اہل بیتؑ کے پاس ملاقات کریں گے۔

میرے بھائیو! آپ کو اس راہ پر چلتے رہنے کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ یہ (راہ) دنیا میں خدا کی خوشنودی اورآخرت میں کامیابی پر ختم ہوتی ہے۔

میری عزیز زوجہ!
خدا کے حکم پر صبر کرو اور اللہ پر توکل کرو جیسا کہ تم نے وعدہ کیا ہے، ابھی بھاری ذمہ داریاں تمہارے سامنے ہیں، بچوں کا خیال کرنا اور ان کی اہل بیتؑ سے عشق کی بنیاد پر تربیت کرنا تاکہ اس راستے پر کہ جس کے لئے میں شہید ہوا ہوں اس پر چلیں ’’کلمۃ اللہ‘‘ کی سربلندی اور مستضعفین کی مدد کے لیے، ابدی سعادت تک پہنچنے کے لیے۔

میرے عزیز فرزندو!
مومن اور حسینی بنو اور میرے لیے خدا اور اہل بیتؑ کے سامنے باعث افتخار بنو، خداوندِ متعال سے دعا ہے کہ وہ آپ کی مدد کرے تاکہ گناہوں سے بچ سکو اور یاد رکھو کہ یہ دنیا فانی ہے، انسان سے اس کے نیک اعمال کے سوا کچھ نہیں لیا جائے گا، انشاءاللہ خداوندِ متعال مجھ پر احسان کرے تاکہ آپ کے ساتھ آخرت میں اہل بیتؑ کے پاس ملاقات کروں۔

(والسلام علیکم)