انسان کو خلق کرنے کے بعد خدا کے لیے لازمی تھا کہ اس کی ہدایت اور رہنمائی فرمائے تاکہ وہ (انسان) صراط مستقیم پر چلے اور یہی راہ، راہ امامؑ ہے کہ جنہوں نے اپنے خون سے ہر حرؑ کے لیے اس دنیا میں یہ خط کھینچا، اس راستے پر سفر جاری رہے گا۔

مقاومت اسلامی کے شہداء کے خون سے کہ ان میں سب سے اوپر سید عباس موسوی اور شیخ راغب ہیں ان کے خون سے یہ راستہ روشن ہوگا۔ اور انشاءاللہ یہ راہ مقاومت اسلامی کے مجاہدین کے ہاتھوں محفوظ رہے گی کہ اس راستے کو امام زمانہ (عج) کے ظہور تک اور خدا کے حکم کو زمین پر نافذ کرنے تک جاری رکھیں گے، یہ تحریک مجاہدین کے خون اور ان کے رہبروں کے اعمال پر گواہ ہے اور ایک دن خدا کے ساتھ ملاقات میں گواہی دے گی، انھوں نے محمد بن عبداللہؐ کے دین کی نصرت میں سستی نہیں کی اور مقدسات کے دفاع خصوصاً قدس شریف کے دفاع میں کوتاہی نہیں کی اور انہوں نے امام حسینؑ سے سیکھا ہے کہ کسی چیز کو قربان کرنے سے دریغ نہ کرو جب فتنوں اور سخیتوں سے دین کو خطرہ ہو۔

مقاومت اسلامی کے میرے عزیز بھائیو! خداوند متعال نے ہمیں حق کے ذریعے جہاد کو اپنی رضا تک پہنچنے کا موقع دیا ہے، ہم اسے غنیمت سمجھیں، اپنی بات کو طویل نہ کروں، آپ مجاہد بھائی عزت کے درس کے استاد ہیں، آپ نے اس ملت کی کامیابی کو عملی جامہ پہنایا ہے۔

میری مہربان ماں! صابر ماں کی مثال بننا، میں جانتا ہوں کہ میری دوری آپ کے لیے سخت ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ مجھے بخش دینگی
کیونکہ آپ جانتی ہیں کہ میں نے عقل و دل سے اس راستے کا انتخاب کیا ہے اور خاندان عصمتؑ کی مصیبتوں کو اپنی آنکھوں سے دور نہ ہونے دیں تاکہ دنیا کی مصیبتیں آپ کے لیے آسان ہوں، آپ سے فقط یہ چاہتا ہوں کہ میرے جنت میں چلے جانے سے خوش ہو جائیں انشاءاللہ۔

ہمارے مولا حسینؑ کے پاس ہماری ملاقات جلدی ہوگی، میری اُس کے لیے وصیت کہ جو بڑا دل رکھتا ہے، میرے والد، میرے بھائی کہ جو بہترین بھائی ہیں، آپ سے چاہتا ہوں کہ حزب اللہ کے راستے پر چلتے رہیں اور کوشش کریں خدا کا تقرّب حاصل کریں۔
حضرت پیغمبرؐ اور آئمہؑ کے کردار کو اپنے لیے نمونہ عمل قرار دیں، مجھے اپنی دعاؤں میں نہ بھولیں۔ خدا کی رحمت کا محتاج آپ کا بھائی۔

(والسلام علیکم)