والد گرامی! خدا کا شکر اداکرتا ہوں کہ آپ پر احسا ن کیا۔ اور آ پ کی مدد کی تاکہ میری اچھی تربیت کریں تاکہ میں آخرت میں آپ کے لیے ذخیرہ بنوں اور آپ جنت میں جا ئیں، جب میری شہادت کی خبر ملے تو غمگین نہ ہوں اور یاد رکھیں بے شک قیامت آنے والی ہے اور موت حق ہے، تو کتنا اچھا ہے کہ یہ موت خداوند متعال کی خوشنودی کے لیے ہو۔

عزیز بھائیو! آپ کو وصیت کرتا ہوں کہ آپ اپنے ایمان اور شرعی لباس کی حفاظت کریں اور اسلام کے راستے پرچلتے رہیں اور ظالموں کے سامنے جھکنے سے پرہیز کریں اور مظلو موں کی حمایت کریں۔ اور اپنے بچوں کی تربیت اسلام کی بنیاد پر کریں اور مقا ومت اسلامی کی ہر اس چیز کے ساتھ حمایت کریں جو آپ کے پاس ہے، فقیروں اور ضرورت مندوں کی مدد کرو۔

میرے عزیزوں فرزندو! مجھے بہت پسند ہے کہ آپ کے ساتھ رہوں لیکن مجھے جہاد کے فریضے نے بلایا ہے کہ جسکی وجہ سے آپ سے دور ہوں لیکن یہ دوری صرف جسمانی ہے۔ لیکن یادرکھو میری روح آپ کے ساتھ ہے انشاءاللہ۔

میر ے مجاہد بھائیو! جہاد کے راستہ پر چلتے رہو کیونکہ یہ کربلا اور امام حسین ؑکے راستے کا تسلسل ہے اور دشمنوں سے مجاہدین کے خون کی حفاظت اپنے خون کے آخری قطرے تک کرو، دشمنوں کو اپنی سرزمین سے باہر نکال دو اور اگرخدا کی مدد کرو گے تو خدا تمہاری مدد کرے گا اور آپ کے اقدام کو ثابت کرے گا، اپنے مورچوں کو نہ چھو ڑو۔

ہاتھو ں کو دعاؤں کے لیے اٹھاؤ اور خدا سے مدد طلب کرو تا کہ تم کو اپنی رضا اور بہشت عطا کرے۔

(والسلام علیکم)