والد گرامی! آپ پر سلام ہو اے مجاہد مجھے معاف فرمائیں اور میری شہادت کے وقت غمزدہ نہ ہوں، وہ والد بنیں کہ جو اپنے بیٹے کی شہادت کی خبر سنتا ہے تو کمال سربلندی اور عزت سے کھڑا ہو جاتا ہے، آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے سب کچھ پیش کردیا۔

میری مہربان ماں! آپ پر سلام ہو اے میری ماں، آپ پر ہماری آقازادی حضرت زہراؑ کا دل خوش ہو، ان کے ساتھ کربلا میں بیٹے کی شہادت کے درد میں ہَم درد ہو جائیں اور ان کو نمونہ عمل بنائیں کیونکہ جب آپ اپنے بیٹے کی شہادت کی خبر پر صبر کریں گی تو حضرت زہراؑ آپ کے اِس جہاد پر خوش ہوں گی، کربلا اور وہاں کی خواتین کو نمونہ عمل بنائیں کہ آپ کا بیٹا شہید ہے انشاء اللہ یہ آپ کی اچھی تربیت کا نتیجہ اور ایک مجاہد، شہید ہے اور یاد رکھیں کہ میری شہادت کی صبح آپ کے لیے جہاد اور صبر کا ایک نیا مرحلہ شروع ہو گا۔

مقاومت اسلامی کے میرے بھائیو! سلام ہو آپ پر اے باشرف شجاع مجاہدو! کہ جنہوں نے عزت اور آزادی کے معنی کو سمجھا ہے، جہاد اور صبر کے راستے کو روشن کیا ہے جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ یہ راستہ سخت اور دشوار ہے، آپ جب سوئی ہوئی آنکھوں سے بیدار رہتے ہیں اور بھوکے رہتے ہیں تاکہ ضرورت مند سیر ہو جائیں، آپ اس ملت کے لئے عزت وافتخار ہیں، میرے بھائیو یہ دنیا فانی ہے اور ختم ہو جانے والی ہے۔ اچھے اعمال کے علاوہ کچھ باقی نہیں رہے گا، ایک دن یہ جسم فنا ہو جائے گا پس اس کو خدا کی راہ میں فنا کرو، برادران! خونِ شہداء کی پاسداری کرنا کیونکہ یہ خون ہمارے لیے آزادی کا تحفہ لے کرآیا۔

میری پیاری بیٹی! خدا جانتا ہے میں تمہیں کتنا چاہتا ہوں کیونکہ تم میرادل، میری روح اورمیرے جذبات ہو اور میرے اچھے دن ہو۔ تم سے جدا ہونا میرے لیے بہت مشکل ہے میری ننھی بیٹی لیکن میری راہِ خدا میں شہادت کی خواہش امام حسینؑ کے خط کی پیروی کی خواہش زیادہ شدیدتر تھی، خدا جانتا ہے کہ میرا دل تمہارے لیے کتنا ترس رہا ہے، تمہاری مسکراہٹ کے لیے تمہاری آنکھوں کے لیے اے میرے پھول لیکن عزت او ر کامیابی کا راستہ سوائے قربانی کے اور صبر و جہاد کے نہیں بنایا جا سکتا میری پیاری بیٹی میری شہادت کے وقت آگاہ اور مومن بیٹی بننا اور امام حسینؑ کی یتیم بیٹی کو یادکرنا، جب اس کے والد کا سر اس کی آنکھوں کے سامنے رکھا گیا یاد کرنا، مومنہ، نیک اور مجاہدہ بننا اور میری شہادت تمہارے لیے باعث افتخار ہے، تم شہید کی بیٹی ہونے پر فخر کرنا اور دوسروں کو سمجھانا کہ تمہارے بابا کیوں شہید ہوئے اور شہادت کے معانی کیا ہیں، میں چاہتا تھا کہ ایک دن آئے کہ تمہیں شادی کے سفید لباس میں دیکھوں اور ایک دلہن داماد کو دوں لیکن اے میری چھوٹی بیٹی تم صبر کرنا خدا تمہیں اجردے گا، مجھے امید ہے قیامت کے دن جناب سکینہ علیہ السلام آپ کی شفا عت کریں گیں، آخر میں سلام ہو تمہاری آنکھوں پر اورتمہارے ملکوتی چہرے پر اور ہماری ملاقات حضرت محمدؐ اور ان کے پاک خاندانؑ کے ساتھ ہوگی۔

(والسلام علیکم)