سلام ہو شہید کربلا پر جو اپنے خون میں غلطاں ہیں ابا عبداللہ الحسینؑ!
سلام ہو امام زمانہ عجل الله فرجه الشریف پر جن و انس کے امام، عدل و ایمان کے مظہر!
سلام ہو مقاومت اسلامی کے شہیدوں کے سالار سید عباس موسوی پر!
سلام ہو مقاومت اسلامی شھید شیخ راغب حرب پر!
سلام ہو اس پر کہ جس نے ظالموں کے نیچے زمین کو متزلزل کر دیا اور مومینن کے دلوں میں خوشی اور امید کو پیدا کیا!
سید حسن نصراللہ ’’حفظہ اللہ ‘‘وہ مجاہدین کے خون کے امین ہیں۔
سلام ہو شہیدوں پر اور سچوں پر!
سلام ہو پاک دل والوں پر!
سلام ہو مقاومتِ اسلامی کے سواروں پر!

میرے بھائیو! آپ سے چند اہم باتیں کرنا چاہتا ہوں اپنے ’’خط ‘‘کے بارے میں تذکراً عرض کرتا ہوں، اس راہِ شہادت طلب پر چل پڑو یہ امام حسین علیہ السلام کا راستہ ہے۔

میرے بھائیو آپ کو وصیت کرتا ہوں! اس راستے پر چلتے رہو اور یہ راہ، راہِ مقاومت اسلامی ہے، خداوندِ متعال نے اس خط کو ہمارے ساتھ مخصوص کیا ہے، ہمیں اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے اور اس سے بھی اہم یہ ہے کہ شہدا کے خون کو ضائع نہ کریں، امیرالمومینن علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو وصیت فرمائی، حسنؑ اور حسینؑ کو بلایا اور کہا کہ اس پر عمل کرو، خدا چاہتا ہے کہ اُس کی زمین پر اُس کی اطاعت کرو اور اس کی معصیت سے اجتناب کرو۔

میرے بھائیو! یہ دنیا ایک لخطہ ہے پس اس میں خدا کی اطاعت کرو، یہ دنیا ایک پُل ہے، آخرت میں سعادت حاصل کرنے کے لیے، نیک اعمال اور صحیح کلام کر کے، خدا کی راہ میں جہاد کر کے اور شہادت حاصل کر کے، اس دنیا کو خدا تک پہنچنے کا وسیلہ اور آخرت میں سعادت کے حصول کا ذریعہ بناؤ اور اس دنیا کو شیطان کی طرف جانے کا وسیلہ نہ بناؤ اور اپنی آخرت میں آگ اکٹھی نہ کرو۔ ہوای نفس کی پیروی نہ کرو کہ کہیں اس دنیاکی نیرنگیوں میں غرق نہ ہو جاؤ،آخر میں تمام عزیزوں سے اپنی خطاؤں پر معافی کا طلبگار ہوں۔