آپ سے درخواست ہے کہ شہید کا یہ جواب ایک درخواست کی صورت میں علماء تک پہنچانے میں مدد کریں۔۔۔۔۔

سوال: آپ اپنے ان عقائد (یعنی صحیح عقائد) پر مشتمل کتابچہ لکھیں (اور لکھیں کہ) جن کا یہ عقیدہ نہیں ہے ان سے آپ کا تعلق نہیں ہے۔۔۔

جواب: کل اوکاڑہ میں بھی ایک دوست نے ہم سے یہ سوال کیا تھا اور ہم نے یہی جواب دیا کہ مثلا آقا صاحب کا نام اقرار حسین ہےاور ہم آقا صاحب کا نام لے کر کہتے ہیں کہ آقا صاحب ولایت تکوینی کے منکر ہیں۔ اس کے بعد میں ولایت تکوینی کے حق میں ستر دلیلیں دے دوں، اس کا نتیجہ کیا ہو گا؟ جب یہ بازار میں آ جائے گا تو خود آقا صاحب کو بھی سخت لگے گا اور ان کے دوستوں کو بھی سخت لگے گا اور کل پھر یہ لکھیں گے پھر ہم لکھیں گے، اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ لوگوں میں انتشار پھیل جائے گا۔ اس کے لیے بہترین راستہ یہ ہے، جیسا کہ میں نے کل بھی عرض کیا تھا، ہم کسی کا نام نہیں لیتے لیکن شیعہ کے عقائد کو “الف سے ی” تک لکھتے ہیں اور شہید مطہریؒ (جن کی توثیق امام خمینیؒ نے بھی کی ہے) کی کتابوں میں اگر اس قسم کے مسائل آئے ہیں مثلا ولایت تکوینی کا مسئلہ ہے یا دوسرے مسائل ہیں، تو اگر ہم اس قسم کی کتابوں کے ترجمے کر کے ان کی تشہیر کریں اور اپنے جوانوں کو دیں تو نہ آقا صاحب ناراض ہوں گے نہ کوئی اور۔ صحیح شیعہ عقیدہ، جس پر تقریبا ایران کے تمام مجتہدین بھی متفق ہیں، ہمارے سامنے آ جائے گا، اس سے انتشار کا ماحول بھی نہیں بنے گا اور لوگوں کے اختلافات بھی ختم ہو جائیں گے اور یہ کہ فلاں نے زیادتی کی ہے فلاں نے کمی کی ہے، یہ مسائل بھی ختم ہو جائیں گے اور اہل بیت علیھم السلام کا راستہ بھی لوگوں کے سامنے آ جائے گا۔ اگر ہم ایک دوسرے کے خلاف پمفلٹ بازی اور کتاب بازی (یا تقریریں) شروع کر دیں تو یہ ہم خدمت نہیں کریں گے بلکہ انتشار اور زیادہ بڑھ جائے گا۔ اگر آج دو گروہ ہیں تو کل اور پیدا ہو جائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ اختلافات یا بالکل ختم ہو جائیں یا پھر کم سے کم ہو جائیں اور ہم آپس میں مل کر اہل بیت علیھم الصلوٰۃ والسلام کے لئے کام کریں۔۔۔۔۔