سلام ہو شہداء پر کہ جنہوں نے خود کو دین اور امت اسلامی پر قربان کر دیا اور سلام ہو مجاہدین پرکہ جو انشاءاللہ کامیابی یا شہادت تک اپنے عہد کو نہیں توڑیں گے وہ شہید کہ جنہوں نے اپنی جانیں خدا کو بیچ دیں اور خدا کی راہ میں مکمل اخلاص کے ساتھ جہاد کیا، یہ آخرت میں کامیاب ہیں، یہ ہمیں درس دینے والے ہیں، ان سے جدائی پر میں غمزدہ ہوں۔

خداوندمتعال سے دعا ہے کہ مجھے ان سے ملا دے، خداوندمتعال نے ان کو مقدس ترین اور بلند ترین چیز کہ جس کی وہ تمنا رکھتے تھے یعنی ’’شہادت ‘‘ عطا فرمائی، خوش قسمت ہیں وہ شہداء ابرار کہ جو دنیا میں زاہد تھے اور خدا سے ملاقات کے عاشق تھے پھر خدا اُن سے ملاقات کا عاشق ہوا اور انہوں نے شہادت کے ذریعے اپنی ابدی زندگی کا انتخاب کیا اور ہمیں باعزت، سربلندی اور آزادی کے ساتھ زندگی عطا کی اور عاشقان خدا کے لیے اپنے خون سے راستے کو روشن کیا، خداوندمتعال ایک دن ہماری قسمت بھی ان کی طرح کرے اور ہمیں ان کے ساتھ محشور فرمائے انشاءاللہ۔

یہ باتیں کمال احترام اور خشوع کے ساتھ عظیم المرتبت شہداء کی خدمت میں پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے صیہونیوں کے ہر قسم کے پروپیگنڈے کو ناکام بنا دیا اور اپنے شرعی وظیفہ کو انجام دیا اور اس کے ساتھ خدا پر توکل کیا، وہ تمام لوگ کہ جن کے ساتھ میں نے نشست برخاست کی ان کو وصیت کرتا ہوں کہ راہ مقاومت اور خط مقاومت اسلامی کی حفاظت کریں کیونکہ یہ سب سے بڑا، سب سے پاک اور بہترین راستہ ہے اور اسی راستے سے خدا کی جاودانی بہشت میں پہنچ جائیں گے تاکہ امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کی زیارت کریں اور ان کے ساتھ محشور ہوں انشاءاللہ اور اسی طرح میں وصیت کرتا ہوں مساجد کہ جن کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں کو ترک نہ کریں، میری خطاؤں کو معاف فرمائیں۔

والسلام علیکم