ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای:
دو: معاشرتی، معاشی اور حیاتیاتی بنیادوں پر سائنس اور ٹیکنالوجی میں مملکت کو آگے لے جانے والی مشینری

انقلاب نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں پیشرفت، اور اِسی طرح حیاتیاتی، معاشی اور عمرانیاتی بنیادی ڈھانچہ کی تشکیل میں مملکت کو آگے لے جانے والے محرِّک کا کردار ادا کیا کہ جس کے قابل فخر ثمرات روز بہ روز بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔ علمی بنیادوں پر قائم ہزاروں ادارے ، ذرائع آمدورفت ، صنعت، توانائی، معدنیات، صحّت، زراعت اور پانی جیسے میدانوں میں ہزاروں ضروری اور بنیادی منصوبے، لاکھوں کی تعداد میں یونیورسٹیوں میں مشغول یا فارغ التحصیل افراد، ملک بھر میں پھیلی ہوئیں ہزاروں یونیورسٹیاں؛ اور ایٹمی ایندھن سائیکل، اسٹیم سیل، نینو ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی وغیرہ کے دنیا بھر میں پہلے نمبر کے دسیوں بڑے منصوبہ جات، تیل کے علاوہ دیگر مصنوعات کی برآمدات کا ساٹھ گُنا تک بڑھ جانا، صنعتی یونٹس میں دس گُنا اضافہ، مصنوعات کے معیار میں دس گُنا اضافہ، اسمبلنگ انڈسٹری کا مقامی انڈسٹری میں تبدیل ہوجانا؛ انجینئرنگ کے مختلف شعبوں میں، جیسے کہ دفاعی صنعت میں قابلِ دید ترقّی، میڈیکل کے حسّاس اور اہم شعبوں میں چکاچوند ترقّی اور اُن میں مرکزی اور مستند مقام تک آ پہنچنا اور اِن کے علاوہ ترقّی کی دوسری دسیوں مثالیں۔
یہ سب اُس اجتماعی احسّاس، ہر میدان میں اپنی شرکت اور اُس جذبے کا نتیجہ ہے جو انقلاب نے مُلک کو عطا کیا۔ انقلاب سے پہلے کا ایران، سائنس اور ٹیکنالوجی میں صِفر تھا۔ جو انڈسٹری میں سوائے اسمبلنگ کے اور سائنس میں سوائے ترجمے کے اور کوئی صلاحیت نہیں رکھتا تھا۔

حوالہ: [کتاب] گام دوم انقلاب [مؤلف] امام خامنه ای [ج] 1 [ص] 21 [پبلشر] انتشارات انقلاب اسلامی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1