ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای:
جبکہ اسلامی جمہوریہ اپنی زندگی کی نئی بہار کا آغاز کر رہا ہے تو بندۂ ناچیز اپنے عزیز جوانوں اور اُس نسل سے کچھ کہنا چاہتا ہے جو میدانِ عمل میں قدم رکھ رہی ہے تا کہ اسلامی ایران کو عظیم تر بنانے کے لیے عظیم جہاد کے دوسرے حصے کا آغاز کرے۔ میری پہلی بات ماضی کے بارے میں ہے۔
میرے عزیزو! اَنجانی چیزوں کو اپنے تجربے یا کسی تجربہ کار کی باتیں سُنے بغیر نہیں جانا جا سکتا۔ بہت سی ایسی چیزیں جو ہم دیکھ چکے ہیں یا جن سے گزر چکے ہیں وہ آپ کی نسل نے دیکھی ہیں اور نہ ہی وہ اُن کے تجربے سے گزری ہے۔ ہم دیکھ چکے ہیں اور آپ دیکھیں گے۔ آئندہ آنے والے عشرے آپ لوگوں کے عشرے ہیں۔ آپ ہی ہیں کہ جنہیں مہارت اور جوش و ولولے کے ساتھ اپنے انقلاب کی حفاظت کرنی ہے اور اُسے زیادہ سے زیادہ اُس کے عظیم ہدف یعنی نئے اسلامی تمدن کی تشکیل اور خورشیدِ ولایتِ عُظمیٰ ارواحنا فداہ کے طلوع کے لیے زمینہ سازی کے قریب تر کرنا ہے۔ مستقبل میں پائیدار قدم اٹھانے کے لیے ماضی کی درست شناخت اور تجربات سے سبق حاصل کرنا ضروری ہے۔ اگر اِس حکمت عملی سے غفلت برتی گئی تو حقیقت کی جگہ جھوٹ لے لے گا اور مستقبل اَن دیکھے خطرات میں گھِر جائے گا۔ انقلاب کے دشمن ماضی و حال کے بارے میں تحریف اور جھوٹی تشہیر کا سہارا لینے پر مصمم ہیں اور اِس کام کے لیے ہر طرح کے وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ فکر، آگہی اور عقیدوں پر ڈاکہ ڈالنے والے بے شمار ہیں۔ حقیقت کو دشمن اور اُس کے گماشتوں کی زبان سے نہیں سُنا جا سکتا۔

حوالہ: [کتاب] گام دوم انقلاب [مؤلف] امام خامنه ای [ج] 1 [ص] 16 [پبلشر] انتشارات انقلاب اسلامی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1