ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای:
یقیناً اگر حضرت زینبؑ نہ ہوتیں تو واقعۂ کربلا باقی نہ رہتا ۔ اور نہ ہی سیدہ زینبؑ کے بغیر عاشور کا واقعہ اتنا عام ہو تا اور تاریخ میں زندہ و جاوید بن کر ابھرتا ۔ واقعۂ عاشورا کے آغاز سے آخر تک علیؑ کی بیٹی زینبؑ کی شخصیت اور کردار اتنا نمایاں ہے کہ انسان یہ سوچنے لگتا ہے کہ یہ ایک خاتون کے لباس میں اور علیؑ کی بیٹی کی صورت میں دوسرا حسینؑ ہیں۔
اس سے قطع نظر کہ اگر جناب زینبؑ نہ ہوتی تو عاشورا کے بعد کیا ہوتا، شاید امام زین العابدین ؑ بھی شہید کر دیے جاتے ، شاید امام حسینؑ کا پیغام کہیں بھی نہ پہنچتا۔ امام حسینؑ کی شہادت سے پہلے بھی جناب زینبؑ، آپؑ کے لئے ایک ایسے سچے غمخوار کی مانند تھیں کہ ان کی موجودگی میں امام حسین ؑکبھی بھی تنہائی اور تھکاوٹ کا احساس نہیں کرتے تھے۔ انسان ایسے کردار کو جناب زینب ؑ کے کردار اور گفتار میں بخوبی دیکھ سکتا ہے۔

حوالہ: [کتاب] 250 سالہ انسان [مؤلف] امام خامنہ ای [ص]192 [پبلشر] صہبا، تہران [ایڈیشن] 2 [ﭘﺮﻧﭧ] 67 [پرنٹر] سلمان فارسی