سلام ہو شہیدوں پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہو سید عباس، شیخ راغب حرب اور شیخ احمد یحییٰ ابوذر پر۔

میں نے خدا پر توکّل کر کے ایک عرصے تک اپنے نفس کا مقابلہ کیا ہے میرا خیال ہے میں نے ایک حد تک اپنے نفس پر غلبہ حاصل کر لیا ہے، اب کمالِ جوانمردی کے ساتھ موت کا استقبال کروں گا کیونکہ میری سب سے بڑی آرزو یہی ہے خصوصاً جب یہ موت شہادت اور خدا کی راہ میں جہاد ہو۔

اور آخر میں جنوب اور بقاع غربی میں کامیابی کے بعد میں نے سوچا کہ اپنا وصیت نامہ دوبارہ لکھوں۔ باوجود اس کے کہ پہلے متعدد بار لکھ چکا تھا تاکہ شاید اس راستے کو اپنے خاندان کے کسی ایک فرد کے لیے روشن کرسکوں اور وہ نور کے راستے کو پا لیں۔ بہرحال میں دونیکیوں میں سے ایک کے انتظار میں ہوں۔

شہادت یا کامیابی، خداوندِ متعال نے مجھ پر احسان کیا کہ باطل کے ساتھ جنگ کرنے میں ہم کامیاب ہوئے ابھی ہم خدا کی راہ میں جہاد کے لیے اسلحہ اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں اور ہمارا اسلحہ شہادت ہے۔ جب تک ہمارے پاس یہ اسلحہ ہے ہم یقیناً کامیاب ہیں، ہم شہادت کے درجہ پر پہنچنے میں کامیاب ہیں۔ جس طرح علیؑ و حسینؑ نے ظالموں کے سامنے شکست تسلیم نہیں کی اور خندہ پیشانی کے ساتھ شہادت کا استقبال کیا .ہم (بھی اِسی طرح سے) دشمن کا مقابلہ کریں گے۔ اور وہ لوگ کہ جو انسانیت کے رہبر و رہنما ہیں اُن کو نمونہ عمل بنائیں گے۔ دشمن کو یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ ہم ہرگز شکست تسلیم نہیں کریں گے۔

میرے والد آپ پر سلام ہو! آپ نے مقاومت کے راستے پر فلسطین کے لوگوں کے ساتھ اُس وقت چلنا شروع کیا کہ جس دن عرب فوج نے شکست کھائی اور میں نے اس راستے کو آپ کے بعد جاری رکھا، لیکن امتِ حزب اللہ کے ساتھ آپ ناراض نہ ہوں کیونکہ میں نے اس راستے کو اپنی مرضی سے اختیار کیا ہے۔

آپ پر سلام ہو اے میری ماں! میں آپ کے ہاتھوں کو دور سے بوسہ دیتا ہوں۔ جی ہاں امی! جیسے آپ کی آرزو تھی کہ یہ سعادت ہے کہ انسان خدا کی راہ میں شہید ہو پس اگر میں شہید ہوا تو غمگین نہ ہونا اور مجھے یقین ہے کہ آپ غمگین نہیں ہوں گی۔ آپ یہاں نہیں تھیں کہ دیکھتی کہ یہ زمین
کربلا میں تبدیل ہوگئی ہے۔ یہاں پر فقط اچھے لوگ شہید ہوتے ہیں۔

میرے مجاہد بھائیو! آپ کو تقویٰ الٰہی کی وصیت کرتا ہوں اور اس راستے پر چلتے رہنے کی اور ان شہداء کو یاد رکھنے کی کہ جنھوں نے ہمیں یہاں تک پہنچایا اور سعادت الہی پر فائز ہوئے ان سے غافل نہ ہوں۔ مقاومت اسلامی کے راستے کو جاری رکھو۔

والسلام علیکم