تیرہ سال بعد آپؐ نے اپنی تعلیمات، نعروں، تنظیم سازی اور بے پناہ قربانیوں اور دیگر ذرائع کی مدد سے اِس فکر کو ایک حکومت، ایک سیاسی نظام اور ایک اُمت کی زندگی کے اجتماعی نظام میں بدل کر رکھ دیا اور یہ سب اس وقت ہوا جب حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم مدینہ منوّرہ تشریف لائے اور اس شہر کو اپنی حکومت کا مرکز قرار دیا پھر وہیں سے اسلامی تعلیمات کو عام کرتے رہے اور اسلام کو ایک تحریک سے نکل کر ایک حکومت میں تبدیل ہو گیا اور یہ اسلام کا دوسرا دور تھا۔

یہ سلسلہ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے دس سالہ دورِ اقتدار اور آپؐ کے بعد چار خلفاء اور امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے چھ مہینے کے دورِ خلافت تک جاری رہا اور اسلامی نظام ایک حکومت کی صورت میں ظاہر ہوا، جہاں ہر شعبے کے لیے ایک اجتماعی نظام موجود تھا، یعنی حکومتی، فوجی، سیاسی، ثقافتی، عدالتی اور اقتصادی اُمور کے شعبے موجود تھے اور سب ترقی کی راہ پر گامزن تھے اگر اِسی رفتار سے یہ نظام آگے بڑھتا چلا جاتا تو پورے عالم پر چھا جاتا، یعنی اسلام نے ثابت کردیا تھا کہ اس کے اندر یہ قابلیت موجود ہے۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ص] 141 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی