امام زین العابدین علیہ السلام کو اپنی تحریک آگے بڑھانے کے لیے درج ذیل بنیادی نوعیت کے حامل تین امور انجام دینے تھے:

پہلا: صحیح اسلامی افکار و نظریات کی قرآن حکیم و سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے مطابق تدوین و ترتیب، جو ایک مدّت سے تحریف یا فراموشی کی نذر کر دیئے گئے تھے۔

دوسرا: اہل بیت علیہم السلام کی حقانیت اور خلافت، امامت اور ولایت پر ان کے استحقاق کا اثبات۔

تیسرا: شیعیانِ آلِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کو جمع کر کے ان کی ایک باقاعدہ تنظیم کی تشکیل۔

یہی وہ تین بنیادی کام ہیں جن کا ہمیں تفصیل سے جائزہ لینا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ ان میں سے کون سا کام، امام زین العابدین علیہ السلام کے زمانے میں انجام پایا۔ اگرچہ ان مذکورہ اُمور کے علاوہ اور بھی بہت سے کام ہیں، مگر ان کو ثانوی حیثیت حاصل ہے۔ مثلاً کبھی خود امام علیہ السلام یا آپؑ کے ساتھیوں کے ذریعے ایسے اقدامات اُٹھائے یا ایسے افکار و خیالات پیش کیے جائیں جو اس گھٹن زدہ ماحول میں کسی حد تک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوں۔

چنانچہ ایسے متعدد واقعات ملتے ہیں جہاں مجمع عام میں امامؑ کے اصحاب یا خود امامؑ کچھ ایسے خیالات کا اظہار کیا کرتے نظر آتے ہیں، جس کا مقصد محض اس گھٹن کی فضا کو توڑ دینا تھا (البتہ اس طرح کے اقدامات کے وقت تحریک کسی حد تک مستحکم ہو چکی تھی)۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ج] 1 [ص] 251 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی