آپ سلام اللہ علیہا کی عبادت، فصاحت و بلاغت، علم و فراست، معرفت و حکمت، جہاد اور جدوجہد، ایک لڑکی کی حیثیت سے آپؑ کا کردار، ایک بیوی کی حیثیت سے آپؑ کا طرزِ زندگی، ایک ماں کی حیثیت سے آپؑ کا کردار، غریبوں اور مسکینون پر آپؑ کا احسان، ایک مسلمان عورت کے لیے مکمل نمونہ عمل ہے۔ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے ایک ضعیف العمر غریب شخس کو یہ کہہ کر امیرالمؤمنین علیہ السلام کے دروازے پر بھیجا کہ جا کر اِس دَر سے مانگو اور جب وہ ضعیف شخص امیر المؤمنین علیہ السلام کے دروازے پر آیا تو آپؑ کے گھر میں اسے دینے کے لیے کچھ نہ تھا۔ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے کھال کا وہ ٹکڑا جس پر امام حسن اور امام حسین علیہماالسلام سویا کرتے تھے، اُٹھا کر اس شخص کو دے دیا اور کہا کہ جاؤ اس کو فروخت کرکے اپنی ضروریات پوری کرو۔ یہ ہے جنابِ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ہمہ گیر شخصیت، جو تمام مسلمان عورتوں کے لیے سر و پا رول ماڈل ہے۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ص] 137 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی