ساتویں خصوصیت؛ کام، کوشش اور مسلسل جدّوجہد ہے۔ اسلامی معاشرے اور نبویؐ نظام میں ٹھہراؤ اور جمود کا کوئی تصّور نہیں ہے۔ بلکہ یہاں تو مسلسل جدّوجہد، کوشش اور کام کا رواج ہے۔ یہاں ایسا مرحلہ ہی نہیں آتا جہاں ٹھہر کر انسان یہ کہہ سکے کہ کام ختم ہوگیا اب تو بس آرام کیا جائے! البتہ اِس کام اور جدّوجہد میں ایک لذّت اور خوشی پائی جاتی ہے۔ اِس کام میں تھکن، سستی اور ملال کا گزر بھی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا کام ہے جو انسان کے اندر ایک سرور اور شوق پیدا کرتا ہے۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم ایک ایسے نظام کو مکمل طور پر عملی جامہ پہنا کر ہمیشہ کے لیے بطورِ نمونہ تاریخ کے پیشِ نظر رکھنے کے ارادے سے مدینہ میں داخل ہوئے، تاکہ آپؐ کے بعد رہتی دنیا تک تاریخ کا کوئی بھی شخص کبھی بھی اور کہیں بھی اس طرح کا نظام وجود میں لاسکے اور لوگوں کے دلوں کو اس جانب متوجہ کر سکے تاکہ لوگ ایک اچھے معاشرے کی جانب بڑھ سکیں۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ص] 37 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی