حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی کا ہر پہلو اعلیٰ انسانی اقدار کی تلاش اور جستجو سے عبارت ہے۔ آپؑ کے شوہر نامدار مسلسل محاذِ جنگ کو سنبھالے ہوئے ہیں، لیکن اِن تمام تر مشکلات کے باوجود آپؑ کا گھر تمام مسلمانوں کے لیے ایک اکیڈمی کی حیثیت رکھتا ہے اور تمام لوگ اپنی مشکلات کے حل لیے آپؑ کے دَر سے رجوع کرتے ہیں۔ آپؑ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی مشکل کشا بیٹی ہیں۔

آپؑ نے اِن مشکل حالات میں بھی کمالِ سرفرازی کے ساتھ زندگی گزاری ہے، آپؑ نے حسنین علیہم السلام اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا جیسی اولاد کی تربیت کی، امام علی علیہ السلام جیسے شوہر کا خیال رکھا اور پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم جیسے باپ کی خوشنودی کو بھی ملحوظ رکھا! اور جب فتوحات کا سلسلہ شروع ہوا اور مالِ غنیمت کے دروازے کھل گئے تو پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی اِس بیٹی نے دنیوی لذّتوں، عیش و عشرت اور اِس قسم کی چیزوں کی طرف، جن کی عام طور پر جوان لڑکیاں اور عورتیں گرویدہ ہوتی ہیں، کبھی بھی توجہ نہیں دی۔

حوالہ: [کتاب] ڈھائی سو سالہ انسان [مؤلف] امام خامنه ای [ص] 135 [پبلشر] انتشارات آستان قدس رضوی [ایڈیشن] 1 [ﭘﺮﻧﭧ] 1 [پرنٹر] مؤسسہ چاپ وانتشارات آستان قدس رضوی