افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ خیانت جو یو اے ای کی حکومت نے انجام دی ہے (یعنی قدس پر قابض حکومت کے ساتھ حالات معمول پر لانا)، یہ انہوں نے عالم اسلام کے ساتھ بھی خیانت کی ہے، عرب دنیا کے ساتھ بھی، خطے کے ممالک کے ساتھ بھی اور فلسطین کے اہم مسئلے کے ساتھ بھی خیانت کی ہے۔ یہ کام جو اماراتیوں نے انجام دیا ہے یہ ان کی پیشانی پر ایک سیاه دھبہ ہے. یہ سب یقینی طور پر ختم ہو جائےگا یعنی یہ حالت زیاده دیر تک نہیں چلے گی ان شاءالله، لیکن یہ سیاه دھبہ ان لوگوں کی پیشانی پر ره جائے گا جنہوں نے آج اس کام کو انجام دیا ہے۔ انہوں نے خیانت کی ہے، انہوں نے بہت برا کام انجام دیا ہے، انہوں نے خطے میں صیہونیوں کے لیے راستہ کھولا ہے۔ فلسطین کا مسئلہ جو اتنی زیاده اہمیت کا حامل ہے یعنی ایک پورے ملک کو غصب کر لینا، ایک قوم کو بے سروسامان کر دینا، کیا یہ چھوٹی بات ہے؟! انہوں نے اسے بھلا دیا اور ان کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آئے!!

آج فسلطینی قوم ہر لحاظ سے شدید دباؤ کا شکار ہے چاہے غزه میں چاہے اصطلاحاً مقبوضہ جگہوں پر که دراصل پورا فلسطین ہی مقبوضہ علاقہ ہے لیکن مراد وه علاقہ ہے جو آج کی سیاست میں مقبوضہ سرزمین کہلاتا ہے۔ وہاں (صیہونیوں کا) شہر بنانا اور دیگر کام جو (صیہونی) انجام دیتے ہیں، اب وه اس وقت میں اسرائیلیوں کے ساتھ اور خبیث امریکی صیہونی عناصر کے ساتھ معاہده کرتے ہیں جو اسرائیلیوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں جیسے ٹرمپ کے خاندان میں موجود یہودی فرد۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ لوگ اسلامی دنیا اور خطے کے مفادات کے خلاف کام کرتے ہیں اور شدید سنگدلی کے ساتھ اس خطے کے مسائل کے ساتھ پیش آتے ہیں؛ لازمی طور پر ہمیں ان کی مدد نہیں کرنی چاہیے جبکہ اماراتیوں نے اس مسئلہ میں ان کی مدد کی!! ہم امیدوار ہیں کہ وه جلد بیدار ہو جائیں اور جو کام انہوں نے انجام دیا ہے اس کی تلافی کریں۔

ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
01 ستمبر 2020